انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں، اس معاملے میں چھوٹے اور بڑے کا کوئی فرق نہیں، ایسی صورتحال میں اہم بات یہ ہے کہ آپ غلطی پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں؟ بچے ہمیشہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں کرتے ہیں جیسے برتن توڑنا، قالین پر پانی گرنا وغیرہ، ایسی غلطیوں کے بعد آپ کو ایسا رویہ اختیار کرنا چاہیے جس سے بچہ درست ہوجائے۔
کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ بچے اپنے کپڑے گندے کرتے ہیں، کچھ کھاتے وقت کپڑوں میں گرانا اور جوس یا چائے پیتے وقت کپڑوں یا بستر پر گرا دینا، بچوں سے ریموٹ کنٹرول کھلونے اور برتن ٹوٹ جاتے ہیں۔جبکہ ان دنوں میں بچوں کے ہاتھوں میں نازک موبائل فون بھی ٹوٹے جاتے ہیں، ایسے موقعوں پر گھبرانے کے بجائے اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا یہ غلطی جان بوجھ کر ہوئی ہے یا یہ ایک اتفاق تھا؟
عموماً ایسا اچانک ہوتا ہے، بچے ایسی غلطیاں باقاعدگی سے نہیں کرتے اور اس کے بارے میں سوچتے ہیں، ان غلطیوں کو قبول کرنا پہلا قدم ہے،جب آپ کا بچہ غلطی کا اعتراف کرتا ہے، تو آپ کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے اگر اس نے آپ کو اس کے بارے میں سچ بتایا ہے۔
بچے کو یہ اعتماد دیں کہ اگر وہ کچھ نہیں کر سکتا یا کوئی مسئلہ ہے تو وہ آپ کو بتائے گا، ورنہ وہ خوف میں جیے گا۔ غلطیاں اکثر بچوں کو تجربہ کار بناتی ہیں، جب انہیں غلطی کا احساس ہوتا ہے یا وہ شرمندہ ہوتے ہیں، تو وہ سیکھتے ہیں کہ انہیں دوبارہ ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
بچوں کوایسا بناۓ کے وہ میز پر پانی کا گلاس گرا دیں تو وہ اپنی غلطی تسلیم کرۓ اور اس پر معافی مانگے۔